Subscribe Us

Aur Tasbeeh Tot Gae | Writer Maan(Copyright) | Edge Zaroo

                              Short Stories
Writer Maan:

کہانی کچھ یوں ہے کہ عرصہ دراز سے ایک حضرت صاحب روزانہ کی بنیاد پر کنویں کے سامنے چٹیل میدان میں پتھر سے ٹیک لگا کر اللہ کی یاد میں کچھ تسبیح پڑھا کرتے تھے۔ کنویں پہ دھندھلکے سے ہی لوگوں کا تانتا بن جاتا تھا۔، جو مغرب کے بعد ختم حو جاتا۔ ایک روز ایک شخص نے دریافت کیا حضرت جی کس جیز کی تلاش میں دل کو مضطرب کر رکھا ھے سب کچھ تو ھے آپ کے پاس دولت، عزت اور شھرت کیا چیز اللہ سے مانگتے ہیں۔ اس پہ جواباً حضرت نے کہا سب کچھ ھے(دل  کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا) مگر یہ خالی ہے، میں اللہ سے ولایت مانگتا ہوں، مگر حاصل ابھی لاحاصل ھے۔ کچھ دیر خاموشی رہی؛ اجازت دیں حضرت جی اس نے کہا اور چل دیا۔ وقت گزرتا گیا اس حجروفراخ میں۔ 

Aur Tasbeeh Tot Gae | Writer Maan(Copyright) | Edge Zaroo


ایک روز اسی طرح حضرت جی معمول کے مطابق بیٹھے تھے کہ اچانک دیکھتے ہیں دور سے ایک بوڑھی عورت بھاگتی ہوی اتی ھے اور چرواحے سے کہتی یے مجھے ایک کلو دودھ اپنے ریوڑ میں سے دیدو، چرواحا بغیر کسی پیمانے کے اس کے برتن میں دودھ ڈال دیتا ھے۔ اس کو دیکھ کر حضرت جی کو بھت تعجب ہوا۔ انھوں نے اس سے پوچھا کہ تم نے بغیر پیمانے کے اس کو دودھ دیدیا۔ چرواحے نے جواب دیا جہاں محبت ہو وہاں حساب نہیں ھوتا وہ میری ماں تھی۔ حضرت جی پر یہ سن کر غشی طاری ھوگیٔ اور اس روز ان کو سمجھ آیا کہ ساری عبادات میں گن گن کر کرتا رہا۔مگر اللہ تو بےحساب چاھے جانے کے لائق ھے۔ اور تسبیح ٹوٹ گئی

Post a Comment

3 Comments

You will be replied with in 1 hour